Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں جب تک چلی جاتی نہیں ہے

بسمل عظیم آبادی

خزاں جب تک چلی جاتی نہیں ہے

بسمل عظیم آبادی

خزاں جب تک چلی جاتی نہیں ہے

چمن والوں کو نیند آتی نہیں ہے

جفا جب تک کہ چونکاتی نہیں ہے

محبت ہوش میں آتی نہیں ہے

جو روتا ہوں تو ہنستا ہے زمانہ

جو سوتا ہوں تو نیند آتی نہیں ہے

تمہاری یاد کو اللہ رکھے

جب آتی ہے تو پھر جاتی نہیں ہے

کلی بلبل سے شوخی کر رہی ہے

ذرا پھولوں سے شرماتی نہیں ہے

جہاں میکش بھی جائیں ڈرتے ڈرتے

وہاں واعظ کو شرم آتی نہیں ہے

نہیں ملتی تو ہنگامے ہیں کیا کیا

جو ملتی ہے تو پی جاتی نہیں ہے

جوانی کی کہانی داور حشر

سر محفل کہی جاتی نہیں ہے

کہاں تک شیخ کو سمجھائیے گا

بری عادت کبھی جاتی نہیں ہے

گھڑی بھر کو جو بہلائے مرا دل

کوئی ایسی گھڑی آتی نہیں ہے

ہنسی بسملؔ کی حالت پر کسی کو

کبھی آتی تھی اب آتی نہیں ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے