خیال و شوق کو جب ہم تری تصویر کرتے ہیں
خیال و شوق کو جب ہم تری تصویر کرتے ہیں
تو دل کو آئینہ اور آنکھ کو تنویر کرتے ہیں
نظر کے سامنے جتنا علاقہ ہے وہ دل کا ہے
تو اس کی بے دلی کے نام یہ جاگیر کرتے ہیں
ہوا مسمار بھی کر دے اگر شہر تمنا کو
پھر اس ملبے سے قصر آرزو تعمیر کرتے ہیں
ہوائیں پڑھ کے اپنے نام کے خط جھوم جاتی ہیں
محبت سے جو پتوں پر شجر تحریر کرتے ہیں
ہمارے لفظ آئندہ زمانوں سے عبارت ہیں
پڑھا جائے گا کل جو آج وہ تحریر کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.