Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال و خواب میں آئے ہوئے سے لگتے ہیں

کاشف حسین غائر

خیال و خواب میں آئے ہوئے سے لگتے ہیں

کاشف حسین غائر

MORE BYکاشف حسین غائر

    خیال و خواب میں آئے ہوئے سے لگتے ہیں

    ہمیں یہ دن بھی بتائے ہوئے سے لگتے ہیں

    ترے حضور کھڑے ہیں جو سر جھکائے ہوئے

    زمیں کا بوجھ اٹھائے ہوئے سے لگتے ہیں

    دیے ہوں پھول ہوں بادل ہوں یا پرندے ہوں

    یہ سب ہوا کے ستائے ہوئے سے لگتے ہیں

    ہمارے دل کی طرح شہر کے یہ رستے بھی

    ہزار بھید چھپائے ہوئے سے لگتے ہیں

    ہر ایک راہ نورد و شکستہ پا کے لئے

    یہ پیڑ ہاتھ بڑھائے ہوئے سے لگتے ہیں

    ہر آن رونما ہوتے یہ واقعے غائرؔ

    ہمارا دھیان بٹائے ہوئے سے لگتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 48)
    • Author : کاشف حسین غائر
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے