خلا کے جیسا کوئی درمیان بھی پڑتا
خلا کے جیسا کوئی درمیان بھی پڑتا
پھر اس سفر میں کہیں آسمان بھی پڑتا
میں چوٹ کر تو رہا ہوں ہوا کے ماتھے پر
مزا تو جب تھا کہ کوئی نشان بھی پڑتا
عجیب خواہشیں اٹھتی ہیں اس خرابے میں
گزر رہے ہیں تو اپنا مکان بھی پڑتا
ہمیں جہان کے پیچھے پڑے رہیں کب تک
ہمارے پیچھے کبھی یہ جہان بھی پڑتا
یہ اک کمی کہ جو اب زندگی سی لگتی ہے
ہماری دھوپ میں وہ سائبان بھی پڑتا
ہر ایک روز اسی زندگی کی تیاری
سو چاہتے ہیں کبھی امتحان بھی پڑتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.