کون ہوتے ہیں وہ محفل سے اٹھانے والے
کون ہوتے ہیں وہ محفل سے اٹھانے والے
یوں تو جاتے بھی مگر اب نہیں جانے والے
آہ پر سوز کی تاثیر بری ہوتی ہے
خوش رہیں گے نہ غریبوں کو ستانے والے
کوچۂ یار میں ہم کو تو قضا لائی ہے
جان جائے گی مگر ہم نہیں جانے والے
ہم کو کیا کام کسی اور پری سے توبہ
آپ بھی خوب ہیں بے پر کی اڑانے والے
جس قدر چاہیئے بٹھلائیے پہرے در پر
بند رہنے کے نہیں خواب میں آنے والے
کیا قیامت ہے کہ رلوا کے ہمیں اے جوہرؔ
قہقہے مار کے ہنستے ہیں رلانے والے
- کتاب : Intekhab Kalam Lala M.R Jauhar (Pg. 63)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.