کون ہے یہ مطلع تخئیل پر مہتاب سا
کون ہے یہ مطلع تخئیل پر مہتاب سا
میری رگ رگ میں بپا ہونے لگا سیلاب سا
آگ کی لپٹوں میں ہے لپٹا ہوا سارا بدن
ہڈیوں کی نلکیوں میں بھر گیا تیزاب سا
خواہشوں کی بجلیوں کی جلتی بجھتی روشنی
کھینچتی ہے منظروں میں نقشۂ اعصاب سا
کس بلندی پر اڑا جاتا ہوں بر دوش ہوا
آسماں بھی اب نظر آنے لگا پایاب سا
تیرتا ہے ذہن یوں جیسے فضا میں کچھ نہیں
اور دل سینے میں ہے اک ماہی بے آب سا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.