کس کر باندھی گئی رگوں میں دل کی گرہ تو ڈھیلی ہے
کس کر باندھی گئی رگوں میں دل کی گرہ تو ڈھیلی ہے
اس کو دیکھ کے جی بھر آنا کتنی بڑی تبدیلی ہے
زندہ رہنے کی خواہش میں دم دم لو دے اٹھتا ہوں
مجھ میں سانس رگڑ کھاتی ہے یا ماچس کی تیلی ہے
ان آنکھوں میں کودنے والو تم کو اتنا دھیان رہے
وہ جھیلیں پایاب ہیں لیکن ان کی تہہ پتھریلی ہے
کتنی صدیاں سورج چمکا کتنے دوزخ آگ جلی
مجھے بنانے والے میری مٹی اب تک گیلی ہے
زندہ ہوں تو مجھے بتائیں نیلے ہونٹوں والے لوگ
میرا کیسا رنگ کرے گی بات جو میں نے پی لی ہے
ممکن ہے اب وقت کی چادر پر میں کروں رفو کا کام
جوتے میں نے گانٹھ لیے ہیں گدڑی میں نے سی لی ہے
- کتاب : Ishq Abaad (kulliyat) (Pg. 411)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.