Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کریں گے سب یہ دعویٰ نقد دل جو ہار بیٹھے ہیں

ظریف لکھنوی

کریں گے سب یہ دعویٰ نقد دل جو ہار بیٹھے ہیں

ظریف لکھنوی

کریں گے سب یہ دعویٰ نقد دل جو ہار بیٹھے ہیں

خفیفہ میں تمہارے عاشق نادار بیٹھے ہیں

عجب کیا عاشقوں کو دل میں یہ معشوق کہتے ہوں

یہ کیوں گھر گھیر کر میرا خدا کی مار بیٹھے ہیں

شب فرقت کا اک دریائے غم ہے بیچ میں حائل

جو میں اس پار بیٹھا ہوں تو وہ اس پار بیٹھے ہیں

کوئی ہے اطلاع اس وقت کر دے جا کے تھانے پر

وہ میرے قتل پر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

سفیدی خانۂ دل میں سیہ کاروں کے پھیریں گے

نہیں منبر پہ واعظ پاڑ پر معمار بیٹھے ہیں

پکڑ کر کان اپنا درس گاہ عشق میں عاشق

ہزاروں بار اٹھے ہیں ہزاروں بار بیٹھے ہیں

کہا کرتے تھے والد قیس کے فرط محبت میں

نہیں معلوم کس جنگل میں بر خوردار بیٹھے ہیں

ظریفؔ اب فائدہ کیا شاعروں کو سردی کھانے سے

غزل ہم پڑھ چکے گھر جائیں کیوں بیکار بیٹھے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے