کمی رکھتا ہوں اپنے کام کی تکمیل میں
کمی رکھتا ہوں اپنے کام کی تکمیل میں
مبادا آپ کھو جاؤں کہیں تمثیل میں
بہت شدت رہی پہلے کنار چشم تک
امڈ آیا ہے اب وہ سیل رود نیل میں
مکان جاں لرزتا ہے ہوائے ہجر سے
چراغ یاد کو رکھیں گے کس قندیل میں
یہ گھڑیاں آہ پہ مجھ سے گریزاں ہیں اگر
تو پھر میں کیوں رہوں گا وقت کی تحویل میں
عذاب برق و باراں تھا اندھیری رات تھی
رواں تھیں کشتیاں کس شان سے اس جھیل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.