Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں محبت کے آسماں پر وصال کا چاند ڈھل رہا ہے

غلام حسین ساجد

کہیں محبت کے آسماں پر وصال کا چاند ڈھل رہا ہے

غلام حسین ساجد

کہیں محبت کے آسماں پر وصال کا چاند ڈھل رہا ہے

چراغ کے ساتھ طاقچے میں گلاب کا پھول جل رہا ہے

بہت دنوں سے زمین اپنے مدار پر بھی نہیں ہے لیکن

ابھی وہی شام چھا رہی ہے ابھی وہی دن نکل رہا ہے

مجھے یقیں تھا میں ان ستاروں کے سایے میں عمر بھر چلوں گا

بہت ہی آہستگی سے لیکن یہ سارا منظر بدل رہا ہے

کبھی محبت سے باز رہنے کا دھیان آئے تو سوچتا ہوں

یہ زہر اتنے دنوں سے میرے وجود میں کیسے پل رہا ہے

کہیں روانی میں بڑھ رہے ہیں کہیں ستارے رکے ہوئے ہیں

خبر نہیں کائنات کا یہ نظام کس طرح چل رہا ہے

ابھی گماں تک نہیں ہے ساجدؔ اسے میں پھر یاد بھی کروں گا

مگر یہ کیوں آئنے سے ہٹ کر وہ عکس بھی ہاتھ مل رہا ہے

مأخذ :
  • کتاب : meyaar (Pg. 382)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے