Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سوچا تھا میں نے بزم آرائی سے پہلے

شارق کیفی

کہاں سوچا تھا میں نے بزم آرائی سے پہلے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    کہاں سوچا تھا میں نے بزم آرائی سے پہلے

    یہ میری آخری محفل ہے تنہائی سے پہلے

    بس اک سیلاب تھا لفظوں کا جو رکتا نہیں تھا

    یہ ہلچل سطح پہ رہتی ہے گہرائی سے پہلے

    بہت دن ہوش مندوں کے کہے کا مان رکھا

    مگر اب مشورہ کرتا ہوں سودائی سے پہلے

    فقط رنگوں کے اس جھرمٹ کو میں سچ مان لوں کیا

    وہ سب کچھ جھوٹ تھا دیکھا جو بینائی سے پہلے

    کسی بھی جھوٹ کو جینا بہت مشکل نہیں ہے

    فقط دل کو ہرا کرنا ہے سچائی سے پہلے

    یہ آنکھیں بھیڑ میں اب تک اسی کو ڈھونڈتی ہیں

    جو سایا تھا یہاں پہلے تماشائی سے پہلے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 68)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے