کچے رنگ اتر جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
کچے رنگ اتر جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
سارے خواب بکھر جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
ریت کا ڈھیر نظر آتے ہیں شہر کے سارے پختہ گھر
چیخوں سے دل ڈر جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
تلووں میں سینے کی دھڑکن ہونٹوں پر مدت کی پیاس
جب ہم ''جان نگر'' جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
بھیگے بھیگے چاند ستارے شبنم رت نیلا آکاش
اس کے بال سنور جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
کرسی میز کتابیں؟ بستر انجانے سے تکتے ہیں
دیر سے اپنے گھر جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
ٹوٹی کشتی دور کنارا ذہن میں کچھ گزرے قصے
ہم جب بیچ بھنور جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
- کتاب : Aadhi Raat Ki Shabnam (Pg. 104)
- Author : Marghoob Ali
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.