کب سے ہم لوگ اس بھنور میں ہیں
کب سے ہم لوگ اس بھنور میں ہیں
اپنے گھر میں ہیں یا سفر میں ہیں
یوں تو اڑنے کو آسماں ہیں بہت
ہم ہی آشوب بال و پر میں ہیں
زندگی کے تمام تر رستے
موت ہی کے عظیم ڈر میں ہیں
اتنے خدشے نہیں ہیں رستوں میں
جس قدر خواہش سفر میں ہیں
سیپ اور جوہری کے سب رشتے
شعر اور شعر کے ہنر میں ہیں
سایۂ راحت شجر سے نکل
کچھ اڑانیں جو بال و پر میں ہیں
عکس بے نقش ہو گئے امجدؔ
لوگ پھر آئنوں کے ڈر میں ہیں
- کتاب : Fishaar (Pg. 47)
- Author : Amjad Islam Amjad
- مطبع : Fawaz Niyaaz (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.