Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب میرا نشیمن اہل چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں

قمر جلالوی

کب میرا نشیمن اہل چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں

قمر جلالوی

کب میرا نشیمن اہل چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں

غنچے اپنی آوازوں میں بجلی کو پکارا کرتے ہیں

اب نزع کا عالم ہے مجھ پر تم اپنی محبت واپس لو

جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں

جاتی ہوئی میت دیکھ کے بھی واللہ تم اٹھ کے آ نہ سکے

دو چار قدم تو دشمن بھی تکلیف گوارا کرتے ہیں

بے وجہ نہ جانے کیوں ضد ہے ان کو شب فرقت والوں سے

وہ رات بڑھا دینے کے لیے گیسو کو سنوارا کرتے ہیں

پونچھو نہ عرق رخساروں سے رنگینئ حسن کو بڑھنے دو

سنتے ہیں کہ شبنم کے قطرے پھولوں کو نکھارا کرتے ہیں

کچھ حسن و عشق میں فرق نہیں ہے بھی تو فقط رسوائی کا

تم ہو کہ گوارا کر نہ سکے ہم ہیں کہ گوارا کرتے ہیں

تاروں کی بہاروں میں بھی قمرؔ تم افسردہ سے رہتے ہو

پھولوں کو تو دیکھو کانٹوں میں ہنس ہنس کے گزارا کرتے ہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

قمر جلالوی

قمر جلالوی

حبیب ولی محمد

حبیب ولی محمد

حبیب ولی محمد

حبیب ولی محمد

حبیب ولی محمد

حبیب ولی محمد

RECITATIONS

قمر جلالوی

قمر جلالوی,

قمر جلالوی

کب میرا نشیمن اہل چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں قمر جلالوی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے