Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام کی بات میں نے کی ہی نہیں

جون ایلیا

کام کی بات میں نے کی ہی نہیں

جون ایلیا

کام کی بات میں نے کی ہی نہیں

یہ مرا طور زندگی ہی نہیں

اے امید اے امید نو میداں

مجھ سے میت تری اٹھی ہی نہیں

میں جو تھا اس گلی کا مست خرام

اس گلی میں مری چلی ہی نہیں

یہ سنا ہے کہ میرے کوچ کے بعد

اس کی خوشبو کہیں بسی ہی نہیں

تھی جو اک فاختہ اداس اداس

صبح وہ شاخ سے اڑی ہی نہیں

مجھ میں اب میرا جی نہیں لگتا

اور ستم یہ کہ میرا جی ہی نہیں

وہ جو رہتی تھی دل محلے میں

پھر وہ لڑکی مجھے ملی ہی نہیں

جائیے اور خاک اڑائیے آپ

اب وہ گھر کیا کہ وہ گلی ہی نہیں

ہائے وہ شوق جو نہیں تھا کبھی

ہائے وہ زندگی جو تھی ہی نہیں

مأخذ :
  • کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 77)
  • Author : Jaun Elia
  • مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
  • اشاعت : 2012

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے