Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کافی نہیں خطوط کسی بات کے لئے

انور شعور

کافی نہیں خطوط کسی بات کے لئے

انور شعور

کافی نہیں خطوط کسی بات کے لئے

تشریف لائیے گا ملاقات کے لئے

دنیا میں کیا کسی سے کسی کو غرض نہیں

ہر کوئی جی رہا ہے فقط ذات کے لئے

ہم بارگاہ ناز میں اس بے نیاز کی

پیدا کئے گئے ہیں شکایات کے لئے

ہیں پتھروں کی زد پہ تمہاری گلی میں ہم

کیا آئے تھے یہاں اسی برسات کے لئے

اپنی طرف سے کچھ بھی انہوں نے نہیں کہا

ہم نے جواب صرف سوالات کے لئے

روشن کرو نہ شام سے پہلے چراغ جام

دن کے لئے یہ چیز ہے یا رات کے لئے

مہنگائی راہ راست پہ لے آئی کھینچ کر

بچتی نہیں رقم بری عادات کے لئے

کرنے کے کام کیوں نہیں کرتے شعورؔ تم

کیا زندگی ملی ہے خرافات کے لئے

مأخذ :
  • کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 124)
  • Author : انور شعور
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
  • اشاعت : 3rd

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے