جو تو نہیں ہے تو لگتا ہے اب کہ تو کیا ہے
جو تو نہیں ہے تو لگتا ہے اب کہ تو کیا ہے
تمام عالم وحشت یہ چار سو کیا ہے
کسی کی یاد میں آنکھیں چھلکتی رہتی ہیں
تو اور مسلک عشاق میں وضو کیا ہے
اداس کر گیا یہ کون مسند گل کو
یہ شور و شین ہے کیسا یہ ہا و ہو کیا ہے
ترے حضور بھی اپنے ہی مسئلوں میں رہے
سمجھ نہ پائے کہ آنکھوں کے روبرو کیا ہے
سخن طراز ہو جب وہ تو ایسا لگتا ہے
دلوں پہ نور کی بارش ہے گفتگو کیا ہے
ہر ایک آنکھ میں آنسو ہر ایک لب پہ فغاں
یہ ایک شور قیامت سا کو بہ کو کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.