Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو گزر دشمن ہے اس کا رہ گزر رکھا ہے نام

جون ایلیا

جو گزر دشمن ہے اس کا رہ گزر رکھا ہے نام

جون ایلیا

جو گزر دشمن ہے اس کا رہ گزر رکھا ہے نام

ذات سے اپنی نہ ہلنے کا سفر رکھا ہے نام

پڑ گیا ہے اک بھنور اس کو سمجھ بیٹھے ہیں گھر

لہر اٹھی ہے لہر کا دیوار و در رکھا ہے نام

نام جس کا بھی نکل جائے اسی پر ہے مدار

اس کا ہونا یا نہ ہونا کیا، مگر رکھا ہے نام

ہم یہاں خود آئے ہیں لایا نہیں کوئی ہمیں

اور خدا کا ہم نے اپنے نام پر رکھا ہے نام

چاک چاکی دیکھ کر پیراہن پہنائی کی

میں نے اپنے ہر نفس کا بخیہ گر رکھا ہے نام

میرا سینہ کوئی چھلنی بھی اگر کر دے تو کیا

میں نے تو اب اپنے سینے کا سپر رکھا ہے نام

دن ہوئے پر تو کہیں ہونا کسی بھی شکل میں

جاگ کر خوابوں نے تیرا رات بھر رکھا ہے نام

مأخذ :
  • کتاب : goya, (Pg. 133)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے