جو چیز تھی کمرے میں وہ بے ربط پڑی تھی
جو چیز تھی کمرے میں وہ بے ربط پڑی تھی
تنہائیٔ شب بند قبا کھول رہی تھی
آواز کی دیوار بھی چپ چاپ کھڑی تھی
کھڑکی سے جو دیکھا تو گلی اونگھ رہی تھی
بالوں نے ترا لمس تو محسوس کیا تھا
لیکن یہ خبر دل نے بڑی دیر سے دی تھی
ہاتھوں میں نیا چاند پڑا ہانپ رہا تھا
رانوں پہ برہنہ سی نمی رینگ رہی تھی
یادوں نے اسے توڑ دیا مار کے پتھر
آئینے کی خندق میں جو پرچھائیں پڑی تھی
دنیا کی گزرتے ہوئے پڑتی تھیں نگاہیں
شیشے کی جگہ کھڑکی میں رسوائی جڑی تھی
ٹوٹی ہوئی محراب سے گنبد کے کھنڈر تک
اک بوڑھے موذن کی صدا گونج رہی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.