Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بس میں ہے وہ کر جانا ضروری ہو گیا ہے

حیدر قریشی

جو بس میں ہے وہ کر جانا ضروری ہو گیا ہے

حیدر قریشی

MORE BYحیدر قریشی

    جو بس میں ہے وہ کر جانا ضروری ہو گیا ہے

    تری چاہت میں مر جانا ضروری ہو گیا ہے

    ہمیں تو اب کسی اگلی محبت کے سفر پر

    نہیں جانا تھا پر جانا ضروری ہو گیا ہے

    ستارا جب مرا گردش سے باہر آ رہا ہے

    تو پھر دل کا ٹھہر جانا ضروری ہو گیا ہے

    درختوں پر پرندے لوٹ آنا چاہتے ہیں

    خزاں رت کا گزر جانا ضروری ہو گیا ہے

    اندھیرا اس قدر گہرا گیا ہے دل کے اندر

    کوئی سورج ابھر جانا ضروری ہو گیا ہے

    بہت مشکل ہوا اندر کے ریزوں کو چھپانا

    سو اب اپنا بکھر جانا ضروری ہو گیا ہے

    تجھے میں اپنے ہر دکھ سے بچانا چاہتا ہوں

    ترے دل سے اتر جانا ضروری ہو گیا ہے

    نئے زخموں کا حق بنتا ہے اب اس دل پہ حیدرؔ

    پرانے زخم بھر جانا ضروری ہو گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے