جسم پر باقی یہ سر ہے کیا کروں
جسم پر باقی یہ سر ہے کیا کروں
دست قاتل بے ہنر ہے کیا کروں
چاہتا ہوں پھونک دوں اس شہر کو
شہر میں ان کا بھی گھر ہے کیا کروں
وہ تو سو سو مرتبہ چاہیں مجھے
میری چاہت میں کسر ہے کیا کروں
پاؤں میں زنجیر کانٹے آبلے
اور پھر حکم سفر ہے کیا کروں
کیفؔ کا دل کیفؔ کا دل ہے مگر
وہ نظر پھر وہ نظر ہے کیا کروں
کیفؔ میں ہوں ایک نورانی کتاب
پڑھنے والا کم نظر ہے کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.