جسے نہ میری اداسی کا کچھ خیال آیا
جسے نہ میری اداسی کا کچھ خیال آیا
میں اس کے حسن پہ اک روز خاک ڈال آیا
یہ عشق خوب رہا باوجود ملنے کے
نہ درمیان کبھی لمحۂ وصال آیا
اشارہ کرنے لگے ہیں بھنور کے ہاتھ ہمیں
خوشا کہ پھر دل دریا میں اشتعال آیا
مروتوں کے ثمر داغ دار ہونے لگے
محبتوں کے شجر تجھ پہ کیا زوال آیا
حسین شکل کو دیکھا خدا کو یاد کیا
کسی گناہ کا دل میں کہاں خیال آیا
خدا بچائے تصوف گزیدہ لوگوں سے
کوئی جو شعر بھلا سن لیا تو حال آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.