Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو جیسا بھی ہے درکار اسے ویسا مل جائے

فرحت احساس

جس کو جیسا بھی ہے درکار اسے ویسا مل جائے

فرحت احساس

جس کو جیسا بھی ہے درکار اسے ویسا مل جائے

تو میسر ہو مجھے اور تجھے دنیا مل جائے

سنگ سے سنگ کے ٹکرانے کا منظر دیکھوں

کبھی ایسا ہو کہ تجھ کو کوئی تجھ سا مل جائے

یہ دھڑکتا ہوا دل اس کے حوالے کر دوں

ایک بھی شخص اگر شہر میں زندہ مل جائے

سخت سردی میں ٹھٹھرتی ہے بہت روح مری

جسم یار آ کہ بیچاری کو سہارا مل جائے

شہر کی بھیڑ مجھے تیرا بلاوا منظور

شرط یہ ہے مرا کھویا ہوا صحرا مل جائے

تو خدا ہے تو مجھے کفر میں مستحکم کر

کہ مجھے راز صنم خانۂ دنیا مل جائے

ہم تو بس دھوپ کی شدت میں کمی چاہتے ہیں

کب کہا ہے کہ کہیں راہ میں سایا مل جائے

اپنے آئینۂ توحید میں اللہ میاں

دیکھتے رہیے کوئی آپ ہی جیسا مل جائے

فصل شعر آئی ہے بازار سخن میں دیکھ آؤ

فرحتؔ احساس بھی شاید کوئی تازہ مل جائے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے