Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھوٹ پر اس کے بھروسا کر لیا

شارق کیفی

جھوٹ پر اس کے بھروسا کر لیا

شارق کیفی

جھوٹ پر اس کے بھروسا کر لیا

دھوپ اتنی تھی کہ سایا کر لیا

اب ہماری مشکلیں کچھ کم ہوئیں

دشمنوں نے ایک چہرا کر لیا

ہاتھ کیا آیا سجا کر محفلیں

اور بھی خود کو اکیلا کر لیا

ہارنے کا حوصلہ تو تھا نہیں

جیت میں دشمن کی حصہ کر لیا

منزلوں پر ہم ملیں یہ طے ہوا

واپسی میں ساتھ پکا کر لیا

ساری دنیا سے لڑے جس کے لیے

ایک دن اس سے بھی جھگڑا کر لیا

قرب کا اس کے اٹھا کر فائدہ

ہجر کا ساماں اکٹھا کر لیا

گفتگو سے حل تو کچھ نکلا نہیں

رنجشوں کو اور تازہ کر لیا

مول تھا ہر چیز کا بازار میں

ہم نے تنہائی کا سودا کر لیا

مأخذ :
  • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 69)
  • Author :شارق کیفی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
  • اشاعت : 3rd

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے