جھلکتی ہے مری آنکھوں میں بیداری سی کوئی
جھلکتی ہے مری آنکھوں میں بیداری سی کوئی
دبی ہے جیسے خاکستر میں چنگاری سی کوئی
تڑپتا تلملاتا رہتا ہوں دریا کی مانند
پڑی ہے ضرب احساسات پر کاری سی کوئی
نہ جانے قید میں ہوں یا حفاظت میں کسی کی
کھنچی ہے ہر طرف اک چار دیواری سی کوئی
کسی بھی موڑ سے میرا گزر مشکل نہیں ہے
مرے پیروں تلے رہتی ہے ہمواری سی کوئی
گماں ہونے لگا جب سے مجھے قد آوری کا
چلا کرتی ہے میرے پاؤں پر آری سی کوئی
کسی محفل کسی تنہائی میں رکنا ہے مشکل
مجھے کھینچے لیے جاتی ہے بے زاری سی کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.