Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے (ردیف .. ن)

ہری چند اختر

جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے (ردیف .. ن)

ہری چند اختر

MORE BYہری چند اختر

    جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے

    وہ مندر اور ہوتے ہیں شوالے اور ہوتے ہیں

    دہان زخم سے کہتے ہیں جن کو مرحبا بسمل

    وہ خنجر اور ہوتے ہیں وہ بھالے اور ہوتے ہیں

    جنہیں محرومیٔ تاثیر ہی اصل تمنا ہے

    وہ آہیں اور ہوتی ہیں وہ نالے اور ہوتے ہیں

    جنہیں حاصل ہے تیرا قرب خوش قسمت سہی لیکن

    تری حسرت لیے مر جانے والے اور ہوتے ہیں

    جو ٹھوکر ہی نہیں کھاتے وہ سب کچھ ہیں مگر واعظ

    وہ جن کو دست رحمت خود سنبھالے اور ہوتے ہیں

    تلاش شمع سے پیدا ہے سوز ناتمام اخترؔ

    خود اپنی آگ میں جل جانے والے اور ہوتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 155)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے