جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے (ردیف .. ن)
جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے
وہ مندر اور ہوتے ہیں شوالے اور ہوتے ہیں
دہان زخم سے کہتے ہیں جن کو مرحبا بسمل
وہ خنجر اور ہوتے ہیں وہ بھالے اور ہوتے ہیں
جنہیں محرومیٔ تاثیر ہی اصل تمنا ہے
وہ آہیں اور ہوتی ہیں وہ نالے اور ہوتے ہیں
جنہیں حاصل ہے تیرا قرب خوش قسمت سہی لیکن
تری حسرت لیے مر جانے والے اور ہوتے ہیں
جو ٹھوکر ہی نہیں کھاتے وہ سب کچھ ہیں مگر واعظ
وہ جن کو دست رحمت خود سنبھالے اور ہوتے ہیں
تلاش شمع سے پیدا ہے سوز ناتمام اخترؔ
خود اپنی آگ میں جل جانے والے اور ہوتے ہیں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 155)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.