دھڑکتا جاتا ہے دل مسکرانے والوں کا
دھڑکتا جاتا ہے دل مسکرانے والوں کا
اٹھا نہیں ہے ابھی اعتبار نالوں کا
یہ مختصر سی ہے روداد صبح مے خانہ
زمیں پہ ڈھیر تھا ٹوٹے ہوئے پیالوں کا
یہ خوف ہے کہ صبا لڑکھڑا کے گر نہ پڑے
پیام لے کے چلی ہے شکستہ حالوں کا
نہ آئیں اہل خرد وادئ جنوں کی طرف
یہاں گزر نہیں دامن بچانے والوں کا
لپٹ لپٹ کے گلے مل رہے تھے خنجر سے
بڑے غضب کا کلیجہ تھا مرنے والوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.