Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب اس کو دیکھتے رہنے سے تھکنے لگتا ہوں

فرحت احساس

جب اس کو دیکھتے رہنے سے تھکنے لگتا ہوں

فرحت احساس

جب اس کو دیکھتے رہنے سے تھکنے لگتا ہوں

تو اپنے خواب کی پلکیں جھپکنے لگتا ہوں

جسے بھی پیاس بجھانی ہو میرے پاس رہے

کبھی بھی اپنے لبوں سے چھلکنے لگتا ہوں

ہوائے ہجر دکھاتی ہے سبز باغ وصال

تو باغ وہم میں اپنے مہکنے لگتا ہوں

چھڑکنی پڑتی ہے خود پر کسی بدن کی آگ

میں اپنی آگ میں جب بھی دہکنے لگتا ہوں

میں خود کو چکھ نہیں پاتا کہ توڑ لیتی ہے

مجھے ہوائے خزاں جب بھی پکنے لگتا ہوں

بدن کی کان سے ہیرے نکلنے لگتے ہیں

میں اپنی رات میں اکثر چمکنے لگتا ہوں

وہ ایک منظر ناپید ہے کہ جس کے لیے

میں آنکھ ہونے کی خاطر پھڑکنے لگتا ہوں

پرندے بولنے لگتے ہیں مجھ میں رات گئے

تو شاخ شعر پہ میں بھی چہکنے لگتا ہوں

جو کارنامہ کبھی کوئی مجھ سے ہو جائے

تو اپنی پیٹھ میں خود ہی تھپکنے لگتا ہوں

سنانے لگتا ہے اشعار عشق جب احساسؔ

میں اس کے سامنے دل سا دھڑکنے لگتا ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے