جب نہ دنیا میں رہا مشکل کشا میرے لیے
جب نہ دنیا میں رہا مشکل کشا میرے لیے
آ بسا بندوں میں خود میرا خدا میرے لیے
عشق کی منزل میں مجھ کو دیکھ کر ثابت قدم
حسن کا پہلو بنا مہماں سرا میرے لیے
اب مری معصوم نظروں پر تصدق ہے شباب
بام پر آنے لگے وہ برملا میرے لیے
غم کے ہاتھوں مر تو جاؤں لیکن اس کا کیا علاج
زندگی کی انتہا ہے ابتدا میرے لیے
دیر سے رشتہ نہ کعبے سے علاقہ تھا کبھی
ایک تم ہی بن گئے ہو دیوتا میرے لیے
اک مجسم کیف و مستی ہے مرے گھر کے قریب
دو قدم پر کھل گیا ہے میکدہ میرے لیے
پھر مری دیوانگی نے عقل کے ناخن لیے
پھر مصیبت بن گئی حرص و ہوا میرے لیے
میں نے ہر تخریب میں دیکھی ہے اک تعمیر بھی
میرا مٹ جانا بھی ہے ہمت فزا میرے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.