Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب چلا وہ مجھ کو بسمل خوں میں غلطاں چھوڑ کر

شیخ ابراہیم ذوقؔ

جب چلا وہ مجھ کو بسمل خوں میں غلطاں چھوڑ کر

شیخ ابراہیم ذوقؔ

جب چلا وہ مجھ کو بسمل خوں میں غلطاں چھوڑ کر

کیا ہی پچھتاتا تھا میں قاتل کا داماں چھوڑ کر

میں وہ مجنوں ہوں جو نکلوں کنج زنداں چھوڑ کر

سیب جنت تک نہ کھاؤں سنگ طفلاں چھوڑ کر

پیوے میرا ہی لہو مانی جو لب اس شوخ کے

کھینچے تو شنگرف سے خون شہیداں چھوڑ کر

میں ہوں وہ گمنام جب دفتر میں نام آیا مرا

رہ گیا بس منشی قدرت جگہ واں چھوڑ کر

سایۂ سرو چمن تجھ بن ڈراتا ہے مجھے

سانپ سا پانی میں اے سرو خراماں چھوڑ کر

ہو گیا طفلی ہی سے دل میں ترازو تیر عشق

بھاگے ہیں مکتب سے ہم اوراق میزاں چھوڑ کر

اہل جوہر کو وطن میں رہنے دیتا گر فلک

لعل کیوں اس رنگ سے آتا بدخشاں چھوڑ کر

شوق ہے اس کو بھی طرز نالۂ عشاق سے

دم بدم چھیڑے ہے منہ سے دود قلیاں چھوڑ کر

دل تو لگتے ہی لگے گا حوریان عدن سے

باغ ہستی سے چلا ہوں ہائے پریاں چھوڑ کر

گھر سے بھی واقف نہیں اس کے کہ جس کے واسطے

بیٹھے ہیں گھر بار ہم سب خانہ ویراں چھوڑ کر

وصل میں گر ہووے مجھ کو رویت ماہ رجب

روئے جاناں ہی کو دیکھوں میں تو قرآں چھوڑ کر

ان دنوں گرچہ دکن میں ہے بڑی قدر سخن

کون جائے ذوقؔ پر دلی کی گلیاں چھوڑ کر

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے