Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاں سے گزرے بھی تو دریا سے گزاریں گے تمہیں

عرفان صدیقی

جاں سے گزرے بھی تو دریا سے گزاریں گے تمہیں

عرفان صدیقی

جاں سے گزرے بھی تو دریا سے گزاریں گے تمہیں

ساتھ مت چھوڑنا ہم پار اتاریں گے تمہیں

تم سنو یا نہ سنو ہاتھ بڑھاؤ نہ بڑھاؤ

ڈوبتے ڈوبتے اک بار پکاریں گے تمہیں

دل پہ آتا ہی نہیں فصل طرب میں کوئی پھول

جان، اس شاخ شجر پر تو نہ واریں گے تمہیں

کھیل یہ ہے کہ کسے کون سوا چاہتا ہے

جیت جاؤ گے تو جاں نذر گزاریں گے تمہیں

کیسی زیبائی ہے جب سے تمہیں چاہا ہم نے

اور چاہیں گے تمہیں اور سنواریں گے تمہیں

عشق میں ہم کوئی دعویٰ نہیں کرتے لیکن

کم سے کم معرکۂ جاں میں نہ ہاریں گے تمہیں

مأخذ :
  • کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 68)
  • Author :عرفان صدیقی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
  • اشاعت : 2nd

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے