جال میں زر کے اگر موتی کا دانا ہوگا
جال میں زر کے اگر موتی کا دانا ہوگا
وہ نہ اس دام میں آوے گا جو دانا ہوگا
دام زلف اور جہاں خال کا دانا ہوگا
پھنس ہی جاوے گا غرض کیسا ہی دانا ہوگا
دل کو ہم لائے تھے مژگاں کی صفیں دکھلانے
یہ نہ سمجھے تھے کہ تیروں کا نشانا ہوگا
آج دیکھ اس نے مری چاہ کی چتون یارو
منہ سے گو کچھ نہ کہا دل میں تو جانا ہوگا
بھر نظر دیکھیں گے اس عہد شکن کی صورت
دیکھیے کون سا یارب وہ زمانا ہوگا
خوں بہانے کا مرے حشر میں جب ہوگا بہا
دیکھیں کیا اس گھڑی قاتل کو بہانا ہوگا
وہ بھی کچھ ایسی ہی کہہ دے گا کہ جس سے اس کو
بات کی بات بہانے کا بہانا ہوگا
تلخیٔ مرگ جسے کہتے ہیں افسوس افسوس
ایک دن سب کے تئیں زہر یہ کھانا ہوگا
دیکھ لے اس چمن دہر کو دل بھر کے نظیرؔ
پھر ترا کاہے کو اس باغ میں آنا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.