Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ

جگر مراد آبادی

عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ

جگر مراد آبادی

عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ

ماہتاب آفتاب ہیں ہم لوگ

گرچہ اہل شراب ہیں ہم لوگ

یہ نہ سمجھو خراب ہیں ہم لوگ

شام سے آ گئے جو پینے پر

صبح تک آفتاب ہیں ہم لوگ

ہم کو دعوائے عشق بازی ہے

مستحق عذاب ہیں ہم لوگ

ناز کرتی ہے خانہ ویرانی

ایسے خانہ خراب ہیں ہم لوگ

ہم نہیں جانتے خزاں کیا ہے

کشتگان شباب ہیں ہم لوگ

تو ہمارا جواب ہے تنہا

اور تیرا جواب ہیں ہم لوگ

تو ہے دریائے حسن و محبوبی

شکل موج و حباب ہیں ہم لوگ

گو سراپا حجاب ہیں پھر بھی

تیرے رخ کی نقاب ہیں ہم لوگ

خوب ہم جانتے ہیں اپنی قدر

تیرے نا کامیاب ہیں ہم لوگ

ہم سے غفلت نہ ہو تو پھر کیا ہو

رہرو ملک خواب ہیں ہم لوگ

جانتا بھی ہے اس کو تو واعظ

جس کے مست و خراب ہیں ہم لوگ

ہم پہ نازل ہوا صحیفۂ عشق

صاحبان کتاب ہیں ہم لوگ

ہر حقیقت سے جو گزر جائیں

وہ صداقت مآب ہیں ہم لوگ

جب ملی آنکھ ہوش کھو بیٹھے

کتنے حاضر جواب ہیں ہم لوگ

ہم سے پوچھو جگرؔ کی سر مستی

محرم آں جناب ہیں ہم لوگ

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے