Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سے پہلے کہ زمیں زاد شرارت کر جائیں

ادریس بابر

اس سے پہلے کہ زمیں زاد شرارت کر جائیں

ادریس بابر

اس سے پہلے کہ زمیں زاد شرارت کر جائیں

ہم ستاروں نے یہ سوچا ہے کہ ہجرت کر جائیں

دولت خواب ہمارے جو کسی کام نہ آئی

اب کسی کو نہیں ملنے کی وصیت کر جائیں

دہر سے ہم یوں ہی بیکار چلے جاتے تھے

پھر یہ سوچا کہ چلو ایک محبت کر جائیں

اک ذرا وقت میسر ہو تو آ کر مرے دوست

دل میں کھلتے ہوئے پھولوں کو نصیحت کر جائیں

ان ہوا خواہوں سے کہنا کہ ذرا شام ڈھلے

آئیں اور بزم چراغاں کی صدارت کر جائیں

دل کی اک ایک خرابی کا سبب جانتے ہیں

پھر بھی ممکن ہے کہ ہم تم سے مروت کر جائیں

شہر کے بعد تو صحرا تھا میاں خیر ہوئی

دشت کے پار بھلا کیا ہے کہ وحشت کر جائیں

ریگ دل میں کئی نادیدہ پرندے بھی ہیں دفن

سوچتے ہوں گے کہ دریا کی زیارت کر جائیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے