اس حادثے کو دیکھ کے آنکھوں میں درد ہے
اس حادثے کو دیکھ کے آنکھوں میں درد ہے
اپنی جبیں پہ اپنے ہی قدموں کی گرد ہے
آ تھوڑی دیر بیٹھ کے باتیں کریں یہاں
تیرے تو یار لہجے میں اپنا سا درد ہے
کیا ہو گئیں نہ جانے تری گرم جوشیاں
موسم سے آج ہاتھ سوا تیرا سرد ہے
تاریخ بھی ہوں اتنے برس کی مورخو
چہرے پہ میرے جتنے برس کی یہ گرد ہے
اے رات تیرے چاند ستاروں میں وہ کہاں
بجھتے ہوئے چراغ کی لو میں جو درد ہے
اظہرؔ جو قتل ہو گیا وہ بھائی تھا مگر
قاتل بھی میرے اپنے قبیلے کا فرد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.