Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایفائے وعدہ آپ سے اے یار ہو چکا

امداد علی بحر

ایفائے وعدہ آپ سے اے یار ہو چکا

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    ایفائے وعدہ آپ سے اے یار ہو چکا

    اس کا تو امتحان کئی بار ہو چکا

    احباب ہاتھ اٹھائیں ہمارے علاج سے

    صحت پذیر عشق کا بیمار ہو چکا

    وہ بے حساب بخش دے یہ بات اور ہے

    اپنے حساب میں تو گنہ گار ہو چکا

    میں ہاتھ جوڑتا ہوں بڑی دیر سے حضور

    لگ جائیے گلے سے اب انکار ہو چکا

    بیچوں کہاں میں اپنے دل داغدار کو

    سودا برا پسند خریدار ہو چکا

    پیری میں پرورش ہے عبث جسم زار کی

    پھینکوں کسی گھڑی میں یہ بیکار ہو چکا

    برہم وہ شوخ کیوں نہ ہو کیوں زلف کو چھوا

    یہ ہاتھ ہتھکڑی کے سزاوار ہو چکا

    اب مجھ سے التیام کی باتیں نہ کیجیے

    دل تم سے پھٹ گیا جگر افگار ہو چکا

    مجھ دل فگار کو نہ رہی تم سے کچھ امید

    یہ خط سبز مرہم زنگار ہو چکا

    دربان کو سلام کریں گھر کی راہ لیں

    وہ منہ چھپا کے بیٹھے ہیں دیدار ہو چکا

    بندے کے حال پر نظر پرورش رہے

    حسن ملیح کا میں نمک خوار ہو چکا

    لوں بوسہ خوں بہا میں اس ابرو کمان سے

    اب تو جگر سے تیر نگہ پار ہو چکا

    اے بحرؔ اب تو بات بھی کرتا نہیں وہ شوخ

    وہ رسم و راہ ہو چکی وہ پیار ہو چکا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے