حصار جسم مرا توڑ پھوڑ ڈالے گا
حصار جسم مرا توڑ پھوڑ ڈالے گا
ضرور کوئی مجھے قید سے چھڑا لے گا
بنا کے جس نے مجھے شاہکار پیش کیا
ہزار خامیاں مجھ میں وہی نکالے گا
میں اپنی جان ہتھیلی پہ رکھ کے چلتا ہوں
کوئی بہت سے بہت مجھ سے اور کیا لے گا
رکے ہوئے ہیں کئی کارواں لب دریا
کہ جیسے آگے کوئی راستہ نکالے گا
اک اجنبی کے لہو پر تھا سب کا حق راہیؔ
سنا ہے شہر کا ہر شخص خوں بہا لے گا
- کتاب : Kulliyat-e-Rahi (Pg. 20)
- Author : Ghulam Murtaza Rahi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.