Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے

جون ایلیا

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے

جون ایلیا

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے

ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے

بن کے خوشبو کی اداسی رہیے دل کے باغ میں

دور ہوتے جائیے نزدیک آتے جائیے

جاتے جاتے آپ اتنا کام تو کیجے مرا

یاد کا سارا سر و ساماں جلاتے جائیے

رہ گئی امید تو برباد ہو جاؤں گا میں

جائیے تو پھر مجھے سچ مچ بھلاتے جائیے

زندگی کی انجمن کا بس یہی دستور ہے

بڑھ کے ملیے اور مل کر دور جاتے جائیے

آخرش رشتہ تو ہم میں اک خوشی اک غم کا تھا

مسکراتے جائیے آنسو بہاتے جائیے

وہ گلی ہے اک شرابی چشم کافر کی گلی

اس گلی میں جائیے تو لڑکھڑاتے جائیے

آپ کو جب مجھ سے شکوا ہی نہیں کوئی تو پھر

آگ ہی دل میں لگانی ہے لگاتے جائیے

کوچ ہے خوابوں سے تعبیروں کی سمتوں میں تو پھر

جائیے پر دم بہ دم برباد جاتے جائیے

آپ کا مہمان ہوں میں آپ میرے میزبان

سو مجھے زہر مروت تو پلاتے جائیے

ہے سر شب اور مرے گھر میں نہیں کوئی چراغ

آگ تو اس گھر میں جانانہ لگاتے جائیے

مأخذ :
  • کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 51)
  • Author : Jaun Elia
  • مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
  • اشاعت : 2012

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے