Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائے تیز ترا ایک کام آخری ہے

عباس تابش

ہوائے تیز ترا ایک کام آخری ہے

عباس تابش

ہوائے تیز ترا ایک کام آخری ہے

کہ نخل خشک پہ ماہ تمام آخری ہے

میں جس سکون سے بیٹھا ہوں اس کنارے پر

سکوں سے لگتا ہے میرا قیام آخری ہے

پھر اس کے بعد یہ بازار دل نہیں لگنا

خرید لیجئے صاحب غلام آخری ہے

گزر چلا ہوں کسی کو یقیں دلاتا ہوا

کہ لوح دل پہ رقم ہے جو نام آخری ہے

تبھی تو پیڑ کی آنکھوں میں چاند بھر آیا

کسی نے کہہ دیا ہوگا کہ شام آخری ہے

یہ لگ رہا ہے محبت کے پہلے زینے پر

کہ جس مقام پہ ہوں یہ مقام آخری ہے

کسی نے پھر سے کھڑے کر دیے در و دیوار

خیال تھا کہ مرا انہدام آخری ہے

ہمارے جیسے وہاں کس شمار میں ہوں گے

کہ جس قطار میں مجنوں کا نام آخری ہے

شروع عشق میں ایسی اداسیاں تابشؔ

ہر ایک شام یہ لگتا ہے شام آخری ہے

مأخذ :
  • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 61)
  • Author :عباس تابش
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
  • اشاعت : 2nd

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے