Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر قدم سیل حوادث سے بچایا ہے مجھے

زبیر رضوی

ہر قدم سیل حوادث سے بچایا ہے مجھے

زبیر رضوی

ہر قدم سیل حوادث سے بچایا ہے مجھے

کبھی دل میں کبھی آنکھوں میں چھپایا ہے مجھے

اور سب لوگ تو مے خانہ سے گھر لوٹ گئے

مہرباں رات نے سینے سے لگایا ہے مجھے

ہر حسیں انجمن شب مجھے دہراتی ہے

جانے کس مطرب آشفتہ نے گایا ہے مجھے

سنگ سازوں نے تراشا ہے مرے پیکر کو

تم نے کیا سوچ کے پتھر پہ گرایا ہے مجھے

آنے والوں میں کوئی اپنا شناسا ہوتا

صورت فرش دل و دیدہ بچھایا ہے مجھے

کچی دیواروں کو پانی کی لہر کاٹ گئی

پہلی بارش ہی نے برسات کی ڈھایا ہے مجھے

میں جیا عشق کی اک زندہ علامت بن کر

داستاں گویوں نے راتوں کو سنایا ہے مجھے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے