ہر پھول ہے ہواؤں کے رخ پر کھلا ہوا
ہر پھول ہے ہواؤں کے رخ پر کھلا ہوا
اور میں ہوں اپنے خواب کے اندر کھلا ہوا
یہ میں جو رات دن نہیں اپنے حواس میں
وہ باغ ہے ضرور کہیں پر کھلا ہوا
کچھ میرے سر کو بھی تھی مہک سی چڑھی ہوئی
کچھ وہ بھی سامنے تھا برابر کھلا ہوا
خوابوں میں خوشبوئیں سی خیالوں میں رنگ سے
یہ باغ ہو اگر کہیں باہر کھلا ہوا
کن منظروں میں مجھ کو مہکنا تھا آفتابؔ
کس ریگزار پر ہوں میں آ کر کھلا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.