Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے

امیر قزلباش

ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے

امیر قزلباش

ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے

یہ زخم گھر سے نکل کر دکھائی دیتا ہے

سنا ہے اب بھی مرے ہاتھ کی لکیروں میں

نجومیوں کو مقدر دکھائی دیتا ہے

اب انکسار بھی شامل ہے وضع میں اس کی

اسے بھی اب کوئی ہمسر دکھائی دیتا ہے

گرا نہ مجھ کو مرے خواب کی بلندی سے

یہاں سے مجھ کو مرا گھر دکھائی دیتا ہے

جہاں جہاں بھی ہے نہر فرات کا امکاں

وہیں یزید کا لشکر دکھائی دیتا ہے

خدا کے شہر میں پھر کوئی سنگسار ہوا

جسے بھی دیکھیے پتھر دکھائی دیتا ہے

امیرؔ کس کو بتاؤگے کون مانے گا

سراب ہے جو سمندر دکھائی دیتا ہے

RECITATIONS

خالد مبشر

خالد مبشر,

00:00/00:00
خالد مبشر

ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے خالد مبشر

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے