Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں نہ دیکھیے ہم غم کے مارے جیسے ہیں

احمد عطا

ہمیں نہ دیکھیے ہم غم کے مارے جیسے ہیں

احمد عطا

MORE BYاحمد عطا

    ہمیں نہ دیکھیے ہم غم کے مارے جیسے ہیں

    کہ ہم تو ویسے ہیں اس کے اشارے جیسے ہیں

    یہ وصل، وصل کی مد میں غلط شمار کیا

    کہ اس کے ساتھ بھی یونہی کنارے جیسے ہیں

    طلسم چشم سلامت رہے کہ جس کے سبب

    کہیں ہیں پھول کہیں ہم ستارے جیسے ہیں

    وہ جانتا ہے جبھی دور بھاگتا ہے بہت

    وہ جانتا ہے ہم اس کو خسارے جیسے ہیں

    ہم آج ہنستے ہوئے کچھ الگ دکھائی دیے

    بہ وقت گریہ ہم ایسے تھے، سارے جیسے ہیں

    اسے کہو کہ ستارے شمار تو نہ کرے

    کہو قدم دھرے، چھوڑے اتارے جیسے ہیں

    یہ غم کے پھول ہیں یا شعر دیکھیے اور بس

    ہمیں پتہ ہے کہ ہم نے نکھارے جیسے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے