Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں خبر نہیں کچھ کون ہے کہاں کوئی ہے

ابرار احمد

ہمیں خبر نہیں کچھ کون ہے کہاں کوئی ہے

ابرار احمد

MORE BYابرار احمد

    ہمیں خبر نہیں کچھ کون ہے کہاں کوئی ہے

    ہمیشہ شاد ہو آباد ہو جہاں کوئی ہے

    جگہ نہ چھوڑے کہ سیل بلا ہے تیز بہت

    اڑا پڑا ہی رہے اب جہاں تہاں کوئی ہے

    فشار گریہ کسی طور بے مقام نہیں

    دیار غم ہے کہیں پر پس فغاں کوئی ہے

    وہ کوئی خدشہ ہے یا وہم خواب ہے کہ خیال

    کہ ہو نہ ہو مرے دل اپنے درمیاں کوئی ہے

    کبھی تو ایسا ہے جیسے کہیں پہ کچھ بھی نہیں

    کبھی یہ لگتا ہے جیسے یہاں وہاں کوئی ہے

    کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے فرد فرد ہیں ہم

    یہ اور بات ہمارا بھی کارواں کوئی ہے

    کہیں پہنچنا نہیں ہے اسے مگر پھر بھی

    مثال باد بہاراں رواں دواں کوئی ہے

    ہوا ہے اپنے سفر سے حضر سے بیگانہ

    وہیں وہیں پہ نہیں ہے جہاں جہاں کوئی ہے

    چھلک جو اٹھتی ہے یہ آنکھ فرط وصل میں بھی

    تو سر خوشی میں ابھی رنج رائیگاں کوئی ہے

    شکست دل ہے تو کیا راہ عشق ترک نہ کر

    یہ دیکھ کیا کہیں پروردۂ زیاں کوئی ہے

    اب اس نگاہ فسوں کار کا قصور ہے کیا

    ہمیں دکھاؤ اگر زخم کا نشاں کوئی ہے

    کہیں پہ آج بھی وہ گھر ہے ہنستا بستا ہوا

    یہ وہم سا ہے ترے دل کو یا گماں کوئی ہے

    جوار قریۂ یاراں میں جا نکلتا ہوں

    کہ جیسے اب بھی وہیں میرا مہرباں کوئی ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ہمیں خبر نہیں کچھ کون ہے کہاں کوئی ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے