Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں

غلام محمد قاصر

ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں

    کہتا ہے دل کہ بت بھی خدا نے بنائے ہیں

    لے لے کے تیرا نام ان آنکھوں نے رات بھر

    تسبیح انتظار کے دانے بنائے ہیں

    ہم نے تمہارے غم کو حقیقت بنا دیا

    تم نے ہمارے غم کے فسانے بنائے ہیں

    وہ لوگ مطمئن ہیں کہ پتھر ہیں ان کے پاس

    ہم خوش کہ ہم نے آئینہ خانے بنائے ہیں

    بھونرے انہی پہ چل کے کریں گے طواف گل

    جو دائرے چمن میں صبا نے بنائے ہیں

    ہم تو وہاں پہنچ نہیں سکتے تمام عمر

    آنکھوں نے اتنی دور ٹھکانے بنائے ہیں

    آج اس بدن پہ بھی نظر آئے طلب کے داغ

    دیوار پر بھی نقش وفا نے بنائے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے