ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں
ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں
کہتا ہے دل کہ بت بھی خدا نے بنائے ہیں
لے لے کے تیرا نام ان آنکھوں نے رات بھر
تسبیح انتظار کے دانے بنائے ہیں
ہم نے تمہارے غم کو حقیقت بنا دیا
تم نے ہمارے غم کے فسانے بنائے ہیں
وہ لوگ مطمئن ہیں کہ پتھر ہیں ان کے پاس
ہم خوش کہ ہم نے آئینہ خانے بنائے ہیں
بھونرے انہی پہ چل کے کریں گے طواف گل
جو دائرے چمن میں صبا نے بنائے ہیں
ہم تو وہاں پہنچ نہیں سکتے تمام عمر
آنکھوں نے اتنی دور ٹھکانے بنائے ہیں
آج اس بدن پہ بھی نظر آئے طلب کے داغ
دیوار پر بھی نقش وفا نے بنائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.