Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جی رہے ہیں کوئی بہانہ کیے بغیر

جون ایلیا

ہم جی رہے ہیں کوئی بہانہ کیے بغیر

جون ایلیا

ہم جی رہے ہیں کوئی بہانہ کیے بغیر

اس کے بغیر اس کی تمنا کئے بغیر

انبار اس کا پردۂ حرمت بنا میاں

دیوار تک نہیں گری پردا کیے بغیر

یاراں وہ جو ہے میرا مسیحائے جان و دل

بے حد عزیز ہے مجھے اچھا کیے بغیر

میں بستر خیال پہ لیٹا ہوں اس کے پاس

صبح ازل سے کوئی تقاضا کیے بغیر

اس کا ہے جو بھی کچھ ہے مرا اور میں مگر

وہ مجھ کو چاہئے کوئی سودا کیے بغیر

یہ زندگی جو ہے اسے معنیٰ بھی چاہیے

وعدہ ہمیں قبول ہے ایفا کیے بغیر

اے قاتلوں کے شہر بس اتنی ہی عرض ہے

میں ہوں نہ قتل کوئی تماشا کیے بغیر

مرشد کے جھوٹ کی تو سزا بے حساب ہے

تم چھوڑیو نہ شہر کو صحرا کیے بغیر

ان آنگنوں میں کتنا سکون و سرور تھا

آرائش نظر تری پروا کیے بغیر

یاراں خوشا یہ روز و شب دل کہ اب ہمیں

سب کچھ ہے خوش گوار گوارا کیے بغیر

گریہ کناں کی فرد میں اپنا نہیں ہے نام

ہم گریہ کن ازل کے ہیں گریہ کیے بغیر

آخر ہیں کون لوگ جو بخشے ہی جائیں گے

تاریخ کے حرام سے توبہ کیے بغیر

وہ سنی بچہ کون تھا جس کی جفا نے جونؔ

شیعہ بنا دیا ہمیں شیعہ کیے بغیر

اب تم کبھی نہ آؤ گے یعنی کبھی کبھی

رخصت کرو مجھے کوئی وعدہ کیے بغیر

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے