Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اکثر تیرگی میں اپنے پیچھے چھپ گئے ہیں

اختر ہوشیارپوری

ہم اکثر تیرگی میں اپنے پیچھے چھپ گئے ہیں

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    ہم اکثر تیرگی میں اپنے پیچھے چھپ گئے ہیں

    مگر جب راستوں میں چاند ابھرا چل پڑے ہیں

    زمانہ اپنی عریانی پہ خوں روئے گا کب تک

    ہمیں دیکھو کہ اپنے آپ کو اوڑھے ہوئے ہیں

    مرا بستر کسی فٹ پاتھ پر جا کر لگا دو

    مرے بچے ابھی سے مجھ سے ترکہ مانگتے ہیں

    بلند آواز دے کر دیکھ لو کوئی تو ہوگا

    جو گلیاں سو گئی ہیں تو پرندے جاگتے ہیں

    کوئی تفصیل ہم سے پوچھنا ہو پوچھ لیجے

    کہ ہم بھی آئینے کے سامنے برسوں رہے ہیں

    ابھی اے داستاں گو داستاں کہتا چلا جا

    ابھی ہم جاگتے ہیں جنبش لب دیکھتے ہیں

    ہوا اپنے ہی جھونکوں کا تعاقب کر رہی ہے

    کہ اڑتے پتے پھر آنکھوں سے اوجھل ہو رہے ہیں

    ہمیں بھی اس کہانی کا کوئی کردار سمجھو

    کہ جس میں لب پہ مہریں ہیں دریچے بولتے ہیں

    ادھر سے پانیوں کا ریلا کب کا جا چکا ہے

    مگر بچے درختوں سے ابھی چمٹے ہوئے ہیں

    مجھے تو چلتے رہنا ہے کسی جانب بھی جاؤں

    کہ اخترؔ میرے قدموں میں ابھی تک راستے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے