ہم آج کچھ حسین سرابوں میں کھو گئے
ہم آج کچھ حسین سرابوں میں کھو گئے
آنکھیں کھلیں تو جاگتے خوابوں میں کھو گئے
ہم صفحۂ حیات سے جب بے نشاں ہوئے
لفظوں کی روح بن کے کتابوں میں کھو گئے
آئینۂ بہار کے کچھ عکس مضمحل
خوشبو کا رنگ پا کے گلابوں میں کھو گئے
دراصل برشگال کے تم آفتاب تھے
برسات جب ہوئی تو سحابوں میں کھو گئے
نکلے تھے جو بھی آج تلاش ثواب میں
وہ زندگی کے سخت عذابوں میں کھو گئے
دل کو تھی ایک شہر تمنا کی جستجو
لیکن ہم آرزو کے خرابوں میں کھو گئے
جب مسئلہ حیات کا کچھ حل نہ ہو سکا
ہم کیفؔ فلسفے کی کتابوں میں کھو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.