ہے مستقل یہی احساس کچھ کمی سی ہے
ہے مستقل یہی احساس کچھ کمی سی ہے
تلاش میں ہے نظر دل میں بیکلی سی ہے
کسی بھی کام میں لگتا نہیں ہے دل میرا
بڑے دنوں سے طبیعت بجھی بجھی سی ہے
بڑی عجیب اداسی ہے مسکراتا ہوں
جو آج کل مری حالت ہے شاعری سی ہے
گزر رہے ہیں شب و روز بے سبب میرے
یہ زندگی تو نہیں صرف زندگی سی ہے
تھکی تو ایک محبت نے موند لی آنکھیں
ہر ایک نیند سے اب میری دشمنی سی ہے
ترے بغیر کہاں ہے سکون کیا آرام
کہیں رہوں مری تکلیف بے گھری سی ہے
نہیں وہ شمع محبت رہی تو پھر عاصمؔ
یہ کس دعا سے مرے گھر میں روشنی سی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.