Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکون دل گیا نظروں سے سب قطارے گئے

عظیم حیدر سید

سکون دل گیا نظروں سے سب قطارے گئے

عظیم حیدر سید

دلچسپ معلومات

یہ غزل پیشاور میں آرمی اسکول پر دہشت گردوں کے حملہ کے پس منظر میں ہے ، جس میں سیکڑوں بچے مارے گئے تھے ۔یہ سانحہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا تھا ۔

سکون دل گیا نظروں سے سب قطارے گئے

چمن میں کھلتے ہوئے جب سے پھول مارے گئے

ہوائے موت ذرا دیر کیا ادھر آئی

کہ میرے ہاتھ سے اڑ کر مرے غبارے گئے

یہ کیسی کربلا برپا ہوئی پشاور میں

لہو میں ڈوبے ہوئے میرے بچے مارے گئے

انہیں ہی مرتبہ ملتا ہے جا کے جنت میں

حصول علم کی خاطر جو جان وارے گئے

چمن اجاڑنے والو تمہیں خدا سمجھے

تمہیں نہ آئی حیا پھول تو ہمارے گئے

رہے گا یاد ہمیں آنے والی نسلوں تک

وہ نقش پا جو یہاں خون سے ابھارے گئے

سلام میرا عظیمؔ ان شہید بچوں کو

جو اپنی جیت کی خاطر بھی جان ہارے گئے

مأخذ :
  • کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 107)
  • Author : Shakeelsarosh
  • مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے